तू
तेरा होकर भी वह तेरा नहीं होता कभी
वह बेखबर है या यू ही जताते नहीं, कभी
शाम ही दीपक जले थे, यही पे कहीं
यह और बात है, तेरा इंतजार था, हमें कभी
पर तेरा नाम दिखाई नहीं देता मुझे कभी
दर्ज़ आज भी हैं, दिल के मेरे पन्नों पर
सभी बातें, सारी रात चलती रही कहीं
वो अक्स आता है, आज भी याद मुझे
मेरा वज़ूद था,जिस के हमनवा थे कभी
आराधना " अना "
تو
تیرا ہو کر بھی وہ تیرا نہیں ہوتا کبھی
وہ بے خبر ہے یا یو ہی جتاتا نہیں، کبھی
شام ہی چراغ جلے تھے، یہی پہ کہیں
یہ اور بات ہے، تیرا انتظار تھا، ہمیں کبھی
چند لکیریں میرے ہاتھوں پر ابھر آئی ہیں
پر تیرا نام دکھائی نہیں دیتا مجھے کبھی
نقش اذ بھی ہیں، دل کے میرے صفحات پر
تمام باتیں، ساری رات چلتی رہی کہیں
وہ عکس آتا ہے، آج بھی یاد مجھے
میرا وجود تھا، جس کے همنوا تھے کبھی
ارادھنا "انا"
Comments